کوئٹہ: ہزارہ نسل کشی جاری‘ آٹھ بیگناہ ہزارہ شہری شہید، دو زخمی

کوئٹہ: پاکستان کے جنوب مغربی صوبے بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے مضافاتی علاقے ہزار گنجی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے آٹھ بیگناہ ہزارہ شہری شہید ہوگئے ہیں۔
5412244754
ھزارہ بین الاقوامی نیٹ ورک سے بات کرتے ہوئے ایک سینئر پولیس آفیسر عمران قریشی کا کہنا تھا کہ دو موٹر سائیکلوں پر سوار نامعلوم مسلح افراد نے ایک گاڑی پر فائرنگ کردی اور جائے واردات سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر چھ افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ملی تھی، لیکن دو زخمی ہسپتال پہنچنے کے بعد چل بسے، جس کے بعد تعداد اموات کی تعداد آٹھ ہوگئی ہے۔

ایک شخص کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا ہے، جبکہ ہلاک ہونے والے تمام افراد کا تعلق ہزارہ برادری سے بتایا جاتا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ بظاہر یہ ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ لگتا ہے۔

فائرنگ کے بعد ہزار گنجی اور اطراف کے علاقوں میں خوف پایا جاتا ہے۔

پولیس ایس پی سریاب کے مطابق اس واقعہ میں آٹھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ لاشوں کو بولان میڈیکل کمپلیکس منتقل کردیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے بلوچستان میں ہزارہ برداری شدت پسندوں کے نشانہ پر ہے اس علاقے میں ماضی میں بھی اس طرح کے واقعات پیش آتے رہے ہیں۔

تاہم اب تک اس تازہ واقعے کی ذمہ داری کسی گروپ یا تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔

اس واقعہ کے بعد ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی (ایچ ڈی پی) نے کل یعنی جمعہ کو کوئٹہ میں شیٹر ڈاؤں ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

ایچ ڈی پی کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں ان واقعات پر صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

رواں سال جولائی میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے اپنی ایک رپورٹ میں حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ صوبہ بلوچستان میں ہزارہ قوم برداری کے قتلِ عام کو روکنے کے لیے اقدامات کرے۔

رپورٹ میں ان واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ 2008ء سے اب تک ان واقعات میں زیادہ تر افرا کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

یاد رہے کہ ان میں سب سے بڑا واقعہ سن 2013ء میں ہوا تھا جب صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے ہزارہ ٹاؤن میں ہونے والے دو بم دھماکوں کے نتیجے میں کم سے کم 180 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

قمبرانی روڈ پر دھماکا، دو افراد ہلاک

کوئٹہ کے علاقے قمبرانی روڈ پر ایک دھماکے کے نیتجے میں کم سے کم دو افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوگئے ہیں۔

ھزارہ بین الاقوامی نیٹ ورک نیوز کے مطابق دھماکا خیز مواد ایک موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا جس سے ایف سی کی گاڑی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔

دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی اور اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کے بعد فائرنگ کی بھی آوازیں سنی گئیں جس سے علاقے میں خوف پھیل گیا۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکے میں زخمی ہونے والوں میں خواتین و بچے بھی شامل ہیں جن کو قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔


Join the Conversation